اتوار، 11 نومبر، 2018

اپنے آنسوؤں کو اپنی طاقت بناؤ - تحریر : یاسین عزیز



اپنے آنسوؤں کو اپنی طاقت بناؤ
تحریر : یاسین عزیز 
فطرت توازن کا نام ہے سورج چاند زمین آسمان روشنی و اندھیرا گرم سرد حق و باطل بالکل اسی طرح طاقت و کمزوری اگر ان میں سے ایک نہ ہو تو دوسرے کی پہچان ممکن نہیں ہوتا، اندھیرا نہ ہو تو روشنی کی پہچان کیسے ہو ،باطل نہ ہو تو حق کو کون پہچانے ،کمزوری نہ ہو تو طاقت کی قدر کون کرئے ،ہر کمزوری میں ایک طاقت پوشیدہ ہوتا ہے بس اسکو سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے دولت و خواہشات اکثر لوگوں کی کمزوری بن جاتے ہیں لیکن کچھ لوگ انکو اپنے لئے حیرت انگیز طور پرطاقت بنا لیتے ہیں جیسا کہ زندگی لوگوں کیلئے انمول غنیمت اور موت خوف کا سامان ہوتا ہے۔

 لیکن اسی زندگی کی قیمت کو کچھ لوگ موت مقرر کرکے اپنی طاقت بنا لیتے ہیں خواتین اور بچے انسان کی سب سے بڑی کمزوری مانے جاتے ہیں لیکن انکو اپنی طاقت بنانے کے دنیا میں کئی تاریخی مثال موجود ہیں جن آنسوؤں کے ذریعے ہمارے درد و تکلیف اور بے بسی کا اظہار ہوتا ہے ا نہی آنسوؤں میں ایک بہت بڑی طاقت پوشیدہ ہوتی ہے لیکن کیا ہم جانتے ہیں کہ اپنے آنسوؤں کو اپنی طاقت کیسے بنایا جاتا ہے جو لوگ ہمیں درد دیتے ہیں جن لوگوں کے ہا تھوں ہمیں تکلیف اور مشکلات کا سامنا ہوتا ہے وہ ہمیں اپنے سامنے ہمیشہ بے بس اور مجبور دیکھنا چاہتے ہیں ۔

اسی لئے تو وہ ہمیں درد و اذیت دیتے ہیں تاکہ ہمارے حوصلے پست ہوں ہمارے کمزوریوں سے وہ فائدہ اٹھا کر ہمیں مزید کمزور کرنا چاہتے ہیں وہ ہمارے محبت اور خوف کا فائدہ اٹھا کر ہمیں مزید خوفزدہ کرتے ہیں تاکہ وہ ہمیں شکست دے سکیں ،ہمارے بچوں کااغواء ان پر تشدد انکا بیدردی سے قتل کرنے اور ہمارے ماں بہنوں کی اغواء انکی بے عزتی کا مقصد صرف ایک ہی ہے کہ ہم مزید خوفزدہ ہوکر اپنے حق اور مقصد سے دستبردار ہو جائیں ہمارے حوصلے پست ہوں اور ہم شکست کھا ئیں اور دشمن کے سامنے تسلیم خم ہو جائیں ہم دشمن سے رحم کی توقع میں آنسو بہا رہے ہیں یا بے ضمیر اور بے حس وارثوں کو احساس دلانے کیلئے آنسو بہا رہے ہیں یا اپنے ناامیدی اور بے بسی کا اظہار یوں آنسو بہا کر کررہے ہیں کیا یہ آنسو مضبوط ارادوں میں تبدیل نہیں ہوسکتے کیا یہ آنسو نفرت میں بدل کر دشمن کے سامنے ڈٹ جانے کا سبب نہیں بن سکتے ک۔

یا یہ آنسو دشمن سے اپیل منت و سماجت کی بجائے اس سے حساب اور بدلے کا ذریعہ نہیں بن سکتے اپنے آنسوؤں کو اپنا حوصلہ بناؤ دشمن کے سامنے ڈٹ جاؤشبیر بلوچ اور دوسرے تمام سیاسی و جنگی قیدیوں کی رہائی سے زیادہ ان کے محفوظ اور آزاد مستقبل کیلئے جدوجہد کیلئے خود کو تیار کرو اپنے ہر کمزوری کو اپنی طاقت بناؤ اپنے ان تمام پوشیدہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاو جو تمہارے طاقت کا ذریعہ بن جائیں بس دشمن کے سامنے ڈٹ جانے کا حوصلہ پیدا کرو اغواء کال کوٹھری تشدد اذیت اور موت کا خوف دل سے نکال کر وطن پرستی اور قوم دوستی کے جذبے سے سرشار ہونا سیکھو ،آج کئی شبیر رہا اور کئی اور اغواء ہوچکے ہیں اور ہوتے رہیں گے کیونکہ وہ مقصد ہی پورا نہیں ہوا جس کیلئے آئےروز قوم کے نوجوان شبیر اغواء اور قربان ہورہے ہیں

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں